News from BBC Urdu
فرانس میں ایک اکتیس سالہ خاتون کو نقاب پہن کر گاڑی چلانے پر بائیس یورو کا جرمانہ کیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون نے آنکھوں کے سوا اپنے پورے چہرے کو بھی ڈھانپ رکھا تھا جس کی وجہ سے ان کی قوت بصارت محدود ہو گئی تھی جو حادثے کا باعث بن سکتی تھی۔
خاتون نے فرانس کے میڈیا کو بتایا ہے کہ وہ ٹھیک طرح دیکھ سکتی تھیں۔
پولیس نے خاتون کو بائیس یورو کا جرمانہ کیا ہے۔ خاتون کے وکیل کا کہنا ہے کہ وہ جرمانے کے خلاف اپیل کریں گے کیونکہ یہ بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
خاتون کے وکیل کا کہنا ہے کہ روڑ سیفٹی کے نام پر جرمانہ کرنا جائز نہیں ہے اور یہ خواتین کے اور انسانی حقوق کے خلاف ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس ضمن میں ریاست کے پراسیکیوٹر جنرل کو درخواست دے دی ہے۔
انھوں نے کہا کہ فیصلہ اب عدالت کے ہاتھ میں ہے کیونکہ اس وقت ملک میں ایسا کوئی قانون نہیں ہے جو مکمل نقاب پہننے سے روکتا ہو۔
پیرس میں بی بی سی کے نامہ نگار کا کہنا ہے کہ اگرچہ جرمانے کی رقم بہت کم ہے لیکن اس معاملے نے علامتی طور پر بڑی اہمیت اختیار کرلی ہے کیونکہ یہ واقعہ مہینوں تک جاری رہنے والی اس بحث کے بعد رونما ہوا ہے کہ آیا فرانس میں نقاب پہننے پر پابندی ہونی چاہیے یا نہیں۔
فرانس کے صدر نکولس سرکوزی نے رواں ہفتے کے شروع میں پارلیمان کو حکم دیا تھا کہ وہ عوامی مقامات پر مکمل اسلامی نقاب پہنے والی خواتین کے خلاف قانون سازی کے لیے بحث شروع کریں۔
انھوں نے گزشتہ سال کہا تھا کہ مکمل نقاب خواتین کو مظلوم بناتا ہے اور اس کی فرانس میں حوصلہ افزائی نہیں کی جائے گی۔
0 comments:
Post a Comment